سردی کی شدت اپنے عروج پر ہے

گھریلو سطح پر جانور پال چاہے وہ بھیڑ بکریوں کے ہوں یا گائے بھینس کے تو سردی سے بچانے کے لیے بلکل بند کمروں میں باندھتے ہیں

سردیوں کے تمام چاروں میں پروٹین گرمیوں کے چاروں سے زیادہ ہوتی ہے، سردیوں میں کھل ونڈا وغیرہ بھی زیادہ دیا جاتا ہے تاکہ جانور کمزور نہ ہو اور دودھ پر بھی فرق نہ پڑے! جو کہ بہت اچھی بات ہے ! ! لیکن !!

جانوروں کے جسم میں بھی پروٹین کے ہضم ہونے سے امونیا بنتی رہتی ہے۔ امونیا زہریلی ہوتی ہے اس لیے اس کا جسم سے جلد از جلد خارج ہونا ضروری ہوتا ہے۔ دودھ دینے والے تمام جانداروں کا جگر امونیا کو یوریا میں تبدیل کر دیتا ہے جو کہ گردے پیشاب کے ذریعے جسم سے خارج کردیتے ہیں۔ پیشاب میں موجود اس یوریا کا کچھ حصہ پھر سے امونیا گیس میں بدل جاتا ہے۔ جانور کے گوبر میں بھی میتھین گیس، وہی گیس جو چولہوں میں جلائی جاتی ہے۔ یہ بھی خطرناک ہوتی ہے۔

امونیا گیس کی ایک مخصوص تیز چبھتی ہوئی بو ہوتی ہے۔ یہ آنکھوں، ناک اور سانس کی نالی میں سخت چبھن کرتی ہے اور دم گھٹنے کا احساس پیدا کرتی ہے۔ جانوروں کے پیشاب کی بہت تیز بو اصل میں امونیا گیس کے اخراج کی وجہ سے ہی ہوتی ہے
امونیا گیس انکھوں اور سانس کی نالی میں نہ نظر انے والے چھوٹے چھوٹے زخم پیدا کرتی ہے اس وجہ سے سانس کی نالی میں خارش اور کھانسی ہوتی ہے
ان نظر نہ آنے والے زخموں سے دوسرے بیماری والے جراثیم جو عام طور پر جانور میں موجود رہتے ہیں ایسا موقعہ ملتے ہی جسم پر حملہ کر دیتے ہیں۔
نمونیا سردیوں میں جانوروں کی سب سے مہلک بیماری ہے اور امونیا گیسیں جانوروں میں نمونیا کی بیماری کی سب سے بڑی وجہ ہے۔ نمونیا کی اور بھی بہت سی وجوہات ہیں۔

جانوروں کے باڑے یا شیڈ میں فاسد گیسوں سے سانس کی بیماریاں، آنکھوں کی سوجن، آنکھوں سے پانی آنا، دوائیوں اور ویکسین کا بے اثر ہو جانا، قوت مدافعت میں کمی، دودھ اور وزن میں کمی وغیرہ شامل ہیں

احتیاطی تدابیر / تو کریں کیا ؟؟

شیڈ میں صفائی کے حوالے سے ضروری ہے کہ جانورں کے باڑے میں پیشاب کی بدبو پیدا نہ ہو. دن کو باڑے کے پردے کھول دیں تاکہ شیڈ خشک ہوسکے۔ باڑے کو خشک کرنے کے لیے صفائی کریں یا ریت ڈالیں

اگر جانور کسی ایسے کمرے میں بندھے ہوئے ہیں جو مکمل طور پر بند ہے تو یاد رکھیں بند کمرے میں پیشاب کی وجہ سے امونیا گیس پیدا ہو کر جانوروں کے لیے بہت خطرناک ثابت ہو سکتی ھیں. لہذا ضروری ہے کہ جانورں کے شیڈ یا باڑے کے اوپر چھوٹے چھوٹے سوراخ رکھے یا بنائے جائیں تاکہ بد بو دار پیشاب سے پیدا ہونے والی گیسوں کا اخراج ممکن ھو سکے. اکثر دیکھا گیا ہے کہ ہم جانوروں کے کمرے کے چھوٹے سے چھوٹے سوراخ کو بھی بند کر دیتے ہیں۔ گیس کے اخراج کے لیے کمرے میں سوراخ چھت کے قریب کئے جائیں۔
جانور کو ڈائریکٹ ٹھنڈی ہوا نہ لگے، باڑے کے پردے نیچے زمین تک ہوں اور ہوا سے اڑ نا پائیں۔ امونیا گیس ہلکی ہوتی اور ہمیشہ چھت کی طرف جاتی ہے اس لیے چھت کے پاس روشن دان یا سوراخ کرنے سے جانور کو ٹھنڈی ہوا بھی نہیں لگی گی اور گیسیں بھی باہر نکل جائیں گی۔

کوشش کریں کہ شام کے وقت یا رات کو جانوروں کو خشک راشن دیا جائے اور سبز چارہ کم دیا جائے، اس طرح جانور پیشاب زیادہ نہیں کریں گے۔ سردیوں کے چاروں میں ویسے ہی %80-85 پانی ہوتا ہے

بھوکے جانور کو سردی زیادہ لگتی ہے، چھوٹے بچوں کو خاص طور پر رات کو خشک راشن ونڈا وغیرہ ضرور دیں تاکہ وہ اپنی توانائی بحال رکھ سکیں۔ ٹھنڈا پانی ہرگز ہرگز جانوروں کو نہ پلائیں۔
جانوروں کو باڑے میں باندھنے کے کچھ گھنٹوں بعد اور رات کے آخری پہر، صبح سے پہلے چکر ضرور لگایا کریں اور آپ کو گٹھن اور آنکھوں میں چبھن زیادہ محسوس ہو تو فوراً اس کا بندوبست کریں۔
یاد رکھیں گائے بھینس کے پھپھڑے ان کے کی جسامت کے لحاظ سے چھوٹے ہوتے ہیں اگر انسانوں اور گائے بھینس کے وزن اور پھپھڑوں کا موازنہ کیا جائے، اس لیے ان جانوروں میں سانس کی بیماریاں زیادہ شدید ہوتی ہے۔

چھوٹی چھوٹی لاپرواہیاں جانور کو کمزور اور بیماری سے لڑنے کی صلاحیت کم کر دیتی ہیں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *