فوگ فیور کی وجوہات اور بچاؤ کی تدابیر
موجودہ دنوں میں جب جانور کم پروٹین والے چارہ جات جیسے مکئی، جوار ،باجرہ، یا سبز چارے کی کمی کی وجہ سے زیادہ مقدار میں خشک چارہ جیسے توڑی، پرالی وغیرہ کھا رہے ہوں تو معدہ کے خوردبینی جاندار اپنے آپ کو ان چارہ جات کے مطابق ڈھال لیتے ہے لیکن جیسے ہی ایک دم سے سبز اور زیادہ پروٹین والا چارہ مثلاً لوسن، سرسوں اور خاص طور پر برسیم کھلایا جاتا ہے تو جانور ایک خطرناک، لاعلاج اور مہلک مرض میں مبتلا ہو سکتا ہے
یہ مسئلہ کم پروٹین اور خشک چارہ کھانے والے جانوروں میں یکدم سبز اور پروٹین سے بھرپور چارہ کھانے کے 4 دن سے 10 دن تک ہوسکتا ہے۔ سبز اور زیادہ پروٹین والے چارہ جات میں پروٹین کا ایک جزو (امینو ایسڈ) ٹرپٹوفان (Tryptophan) ہوتا ہے، جس کو خشک چارہ کھانے والے جانوروں کے معدے میں موجود بیکٹریا ایک زہریلے کیمکل
3-methylindole (3-MI)
میں تبدیل کر سکتے ہیں
تھوڑی مقدار میں تو جسم اس کو برداشت کر لیتا ہے لیکن اگر معدہ میں اس کیمکل کی مقدار زیادہ پیدا ہو تو یہ پھپھڑوں میں پہنچ کر ان کو شدید نقصان پہنچاتا ہے۔ ایسے بیکٹیریا خشک اور کم پروٹین والا چارہ کھانے جانوروں کے معدے میں زیادہ تعداد میں ہوتے ہیں اور جیسے ہی ان کو یکدم زیادہ پروٹین ملتی ہے تو یہ زیادہ مقدار میں زہریلا کیمکل بنا سکتے ہیںکیونکہ اس کیمکل سے پھیپھڑے متاثر ہوتے ہیں اسی لیے بیماری کی علامت نمونیا جیسی ہوتی ہیں!!
سانس لینے میں دشواری/ کھینچ کر سانس لینا
جانور کھڑا رہتا ہے، بیٹھنے کی کی کوشش کرتا ہے لیکن پھپھڑوں کی سوزش اور درد کی وجہ سے بیٹھ نہیں پاتا
کھانسی، زکام، ناک سے ریشہ اور پانی منہ سے زیادہ جھاگ کا گرنا
جانور کا الگ تھلگ، سست ہوجانا اور کھانا پینا کم کردینا ،اکثر جانور کا ٹمپریچر نارمل ہی رہتا ہے بخار نہیں ہوتا، اور اگر ہو تو گائے بھینس میں بخار 103 تک ہی ہوتا ہے لیکن اوپر بیان کی گئی علامات ہوتیں ہیں۔
کچھ جانور ایک دو دن میں خود ٹھیک ہوجاتے ہیں اور اس مسئلہ کا زیادہ شکار نہیں ہوتے، لیکن کچھ جانوروں میں یہ مسئلہ شدت اختیار کر جاتا ہے اور جان لیوا ثابت ہوسکتا ہے۔ حالانکہ سب جانوروں کو ایک ہی طرح کی خوراک دی جا رہی ہوتی ہے۔ اگر 100 جانوروں کا فارم ہو اور خشک چارہ کھا رہے ہوں اور اسی طرح اچھی پروٹین والے سبز چارے ایک دم سے شروع کروا دئیے جائیں تو 50 جانور بیمار ہوسکتے ہیں اور 30 جانور اس بیماری سے مر بھی سکتے ہیں۔
کیونکہ یہ کیمکل پھپھڑوں پر اثر کرتا ہے اس لیے نمونیا اور سانس کی بیماری والی علامات دیکھنے کو ملتی ہیں۔ اس بیماری کا کوئی علاج دریافت نہیں ہوا جو اس زہریلے کیمیکل کو ختم کرسکے۔ اللہ نہ کرے اگر یہ مسئلہ جانوروں میں ہو جائے تو کوئی دوائی، کوئی ٹیکہ، ڈرپ بوتل کچھ بھی علاج نہیں ہے۔ اور اگر جانور کو یہ بیماری ہو جائے تو 6-8 گھنٹے میں جانور مر بھی سکتا ہے۔ اس لیے احتیاط ہی علاج ہے! جانور لوسن, برسیم, سرسوں وغیرہ کو بہت پسند کرتے ہیں اس لئے وہ زیادہ کھاتے ہیں اور بیمار ہوسکتے ہیں
جانور بھوکا ہو اور بہت زیادہ مقدار میں اچھی پروٹین والا سبز چارہ کھا لے تو بھی یہ بیماری ہوسکتی ہے
“جانور کم پروٹین والی خوراک، چارہ کھا رہا ہو اور ایک دم سے اچھی پروٹین والا چارہ دیا جائے تو اس بیماری میں مبتلا ہو سکتا ہے”
کوشش کریں کہ نئے چارے کو مکمل تبدیل کرنے میں 10-12 دن لگائیں، تھوڑی مقدار سے شروع کریں اور آہستہ آہستہ خوراک تبدیل کریں تاکہ معدہ کے خوردبینی جاندار اپنے آپ کو اس تبدیلی کے مطابق ڈھال سکیں
اس بیماری کو فوگ فیور Fog Fever کہتے ہیں، پاکستان میں اس کو سردیوں کا بخار بھی کہا جاتا ہے۔
فوگ fog دھند کو کہتے ہیں دھند کا اس بیماری سے کوئی تعلق نہیں- فوگ (fogage, fog) چارے کو بھی کہتے ہیں۔ اسی وجہ سے اس بیماری کا نام فوگ فیور ہے
یہ بیماری ‘”فوگ فیور'” لاعلاج ہے لیکن اگر چھوٹی سی احتیاط کی جائے تو اس بیماری سے مکمل طور پر بچا جا سکتا ہے
چارہ ایک دم تبدیل نہ کریں، جو چارہ استعمال کر رہے ہیں اس کو نئے چارے سے آہستہ آہستہ تبدیل کریں
برسیم کو ہمیشہ خشک چارہ کے ساتھ ملا کر دیں ۔ برسیم سرسوں وغیرہ کو کاٹ کر چند گھنٹے ایسے ہی پڑا رہنے دیں تاکہ اس میں نمی کی مقدار کچھ کم ہوسکے
زیادہ نمی پانی والے چارے سے جانور کو اپھارہ بھی ہوسکتا ہے جانور کو رات کا ٹھنڈا پانی نہ پلائیں، تازہ پانی پلائیں، رات کو پانی کے برتن، کھرلیاں خالی کر تاکہ کہیں جانور خود ہی ٹھنڈا پانی نہ پی لیں دودھ نکالنے کے بعد جانور کو تازہ پانی ضرور پلائیں،جانوروں اور خاص طور پر چھوٹے بچوں کو ٹھنڈی ہوا سے بچائیں
بیماری بہت خطرناک ہے لیکن احتیاط بہت چھوٹی سی ہے کہ سردیوں کا چارہ ایک دم سے تبدیل نہ کریں۔